ہے تحیر زدہ اس شہر میں خاموشی بھی
ہے تحیر زدہ اس شہر میں خاموشی بھی
کہ سنائی نہیں دیتی کوئی سرگوشی بھی
دل گرفتار تذبذب ہے کدھر کو جائے
گھر بھی یاد آتا ہے اور دشت فراموشی بھی
یہ حقیقت ہے کہ بے مثل ہے خود اس کی طرح
اس خوش اندام کی خوش باشی و خوش پوشی بھی
ایک دیوار سے مل جاتا ہے سایہ بھی ہمیں
اور چاہیں تو کچھ احساس ہم آغوشی بھی
مصلحت ہوگی کوئی پیش نظر دھیان رہے
اتنی سادہ تو نہیں شیخ کی مدہوشی بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.