ہے تنہائی میں بہنا آنسوؤں کا
ہے تنہائی میں بہنا آنسوؤں کا
سبب چہروں کی ان شادابیوں کا
بظاہر میں بھی خوش اور تو بھی مسرور
مگر دیکھے کوئی عالم دلوں کا
وفا پرچھائیں کی اندھی پرستش
محبت نام ہے محرومیوں کا
ہے اپنی زندگی جتنا پرانا
تعلق آنکھ سے ویرانیوں کا
ہر اک چہرے پہ ہے تحریر غم کی
ضروری تو نہیں کھلنا لبوں کا
یہ میں ہوں یا کوئی معصوم بچہ
تعاقب کر رہا ہے تتلیوں کا
کمالؔ اب خود بھٹکتا پھر رہا ہے
تمنائی تھا اڑتی خوشبوؤں کا
- کتاب : khizaa.n mera mausam (Pg. 95)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.