Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے تو پگڈنڈی نظر میں معتبر الفاظ کی

اکھلیش تیواری

ہے تو پگڈنڈی نظر میں معتبر الفاظ کی

اکھلیش تیواری

MORE BYاکھلیش تیواری

    ہے تو پگڈنڈی نظر میں معتبر الفاظ کی

    لے کے جائے گی کہاں تک رہ گزر الفاظ کی

    اس سے آگے صرف تو ہے اور معانی کا طلسم

    اب کوئی حکمت نہ ہوگی کارگر الفاظ کی

    کس گلی میں چھوڑ کر رخصت ہوئی پرچھائیاں

    میں ہوں اور بے بس صدائیں در بدر الفاظ کی

    خامشی کے ان ہرے پیڑوں پہ جانے کیا بنی

    آریاں چلتی سنی ہیں رات بھر الفاظ کی

    اور اک جذبے نے کاغذ پر ابھی توڑا ہے دم

    رہ گئیں سب کوششیں پھر بے اثر الفاظ کی

    تم نے جو پچھلی رتوں میں بو دئے تھے حرف کچھ

    فصل اگ آئی ہے دیکھو با ثمر الفاظ کی

    ہوش والوں نے اسے آخر مہذب کر دیا

    وہ جو بے خبری تھی لاتی تھی خبر الفاظ کی

    جسم سے باہر نکل آئی نمائش کے لیے

    خود نمائی کی ہوس تھی کس قدر الفاظ کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے