ہے تم کو دعوائے مہر و وفا تو درد ہوگا ہی
ہے تم کو دعوائے مہر و وفا تو درد ہوگا ہی
عبث ہی درد کا سودا کیا تو درد ہوگا ہی
وہی چہرہ دکھایا آئنے نے جو تمہارا ہے
ہے خود سے تو اگر ناآشنا تو درد ہوگا ہی
مقدر ہے اٹل تو پھر دعا کی کیا ضرورت ہے
کرو گے تم اسی پر اکتفا تو درد ہوگا ہی
بہاروں کا لہو شامل ہے اس کی ضو فشانی میں
کہ گل کھل کر اگر مرجھا گیا تو درد ہوگا ہی
نظر کے سامنے جوہرؔ بڑی مشکل سے ہو منزل
مگر بڑھنے لگے خود راستہ تو درد ہوگا ہی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.