Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے واہموں کا تماشا یہاں وہاں دیکھو

احمد شناس

ہے واہموں کا تماشا یہاں وہاں دیکھو

احمد شناس

MORE BYاحمد شناس

    ہے واہموں کا تماشا یہاں وہاں دیکھو

    ہمارے پاس مکمل خدا کہاں دیکھو

    دل و دماغ کے اندر انا کی گونج سنو

    بلا سی کوئی لہو میں رواں دواں دیکھو

    نفس کا سانپ کہاں زیر ہونے والا ہے

    پھر اس کے بعد کوئی اور امتحاں دیکھو

    اب اپنے گھر کے لیے اک نئی زمیں سوچو

    زمیں کے سر پہ کوئی تازہ آسماں دیکھو

    اس اک سوال کے کتنے عذاب جھیل چکا

    کچھ اور درد بنو اور امتحاں دیکھو

    گزر کے جانا ہے وحشت کے ایک دریا سے

    یقیں نہ ہو تو یہاں راستہ کہاں دیکھو

    کہاں سے آئے گی اب روشنی محبت کی

    بہت دھواں ہے مکانوں کے درمیاں دیکھو

    میں بے یقین ہوں ایسا کہ میرے ہاتھوں میں

    تمام آیتیں سورج کی رائیگاں دیکھو

    پھٹا ہوا کسی عریاں سوال جیسا ہے

    ہمارے سر پہ یہ رحمت کا سائباں دیکھو

    نشان ریت کے آئے ہیں میرے حصے میں

    نکل گیا ہے بہت دور کارواں دیکھو

    مسیح موت کا پیغام لے کے آیا ہے

    اب اور کون بچائے گا میری جاں دیکھو

    مرے حروف ادھوری اڑان جیسے ہیں

    مرا شعور معانی کا آسماں دیکھو

    وہ ایک لمحہ حیات آشنا لکھو احمدؔ

    وگرنہ ساری کہانی ہی رائیگاں دیکھو

    مأخذ :
    • کتاب : Salsal (Pg. 85)
    • Author : Ahmad Shanas
    • مطبع : Rahbar Book Service (2013)
    • اشاعت : 2013

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے