ہے وہی ایک میرے سوا اور میں
ہے وہی ایک میرے سوا اور میں
دونوں تنہا ہیں میرا خدا اور میں
ہے خلاصہ مری زندگی کا یہی
ایک ناکام حرف دعا اور میں
تیرگی ختم کرنے کی امید پر
رات بھر ہی جلا اک دیا اور میں
کون جیتے گا اس جنگ میں دیکھیے
ہو گئے ہیں مقابل ہوا اور میں
آئی برکھا کی رت میرے دکھ بانٹنے
روئے پھر ساتھ مل کر گھٹا اور میں
اک طرف وہ ہے اور اس کے سارے ستم
اک طرف صبر کی انتہا اور میں
کیوں سزا پھر ملے گی کسی اور کو
ہیں گنہ گار میری انا اور میں
تشنگی کی علامات کے طور پر
دو ہی نام آئیں گے کربلا اور میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.