ہے وہی تشنگی ساقیا پھر مجھے
ہے وہی تشنگی ساقیا پھر مجھے
جام سے پیشتر کچھ پلا پھر مجھے
کس طرح دوستو مے کشی چھوڑ دوں
جام و محفل سے ہے واسطہ پھر مجھے
چاندنی رات میں دل پریشان ہے
چاند تو یاد کیوں آ گیا پھر مجھے
گر مناسب نہیں مجھ کو منزل ملے
ہے سفر لازمی کیوں خدا پھر مجھے
جس گلی میں مرے دل کے ٹکڑے ہوئے
دل وہیں کھینچ کر لے چلا پھر مجھے
ہاں کوئی بھی ہنر خاص مجھ میں نہیں
کیوں زمانہ رہا ڈھونڈھتا پھر مجھے
ساتھ تم ہو مرے ہاتھ میں جام ہے
ہے غم زندگی خواہ مخواہ پھر مجھے
- کتاب : Izhaar (Pg. 23)
- Author : Jatinder Vir Yakhmi
- مطبع : 6-A, Purnima, Ridge Road Malabar Hill,Mumbai-400 006 (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.