ہے یاد یار سے اک آگ مشتعل دل میں
ہے یاد یار سے اک آگ مشتعل دل میں
عجب ہے خلد و جہنم ہیں متصل دل میں
جو چپکے چپکے ہمیں کچھ کہے وہ اپ سنے
پڑے اسی کو جو کوسے گا ہم کو دل دل میں
کرو گے اب بھی برائی مئے مغاں کی شیخ
نہ کہئے منہ سے مگر ہو گے تو خجل دل میں
گئے وہ پانی تو ملتان اب گنو موجیں
کہاں وہ جوش اب اے اشک پا بہ گل دل میں
علو یہ خوب ہوا آپ تم چلے آئے
میں کہتا ہی تھا کہ آج ان سے جا کے مل دل میں
پکڑ جو کل لیا چسکی لگاتے زاہد کو
بتاؤں کیا کہ ہوا کیسا منفعل دل میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.