ہے یاد جوش یہ جس وقت اشک باری تھی
ہے یاد جوش یہ جس وقت اشک باری تھی
تو ایک نہر اسی آستیں سے جاری تھی
زمین باغ پہ گرتے ہیں ٹوٹ کر تارے
ستارہ دار قبا اس نے کیوں اتاری تھی
میں آنکھیں بند کئے تھا وہ دیکھتے ایدھر
جسے وہ سمجھتے تھے غفلت وہ ہوشیاری تھی
لہو کے اشک جو ٹپکے تو کھل گیا یہ راز
نگہ تھی دل میں کہ اتری ہوئی کٹاری تھی
ملی ہے دیکھیے یہ صبح حشر سے جا کر
لحد کی رات نہ تھی شام غم ہماری تھی
نہیں ہیں ہم تو چمکتا ہے صبح کا تارا
یہ رات وہ تھی جو بیمار غم پہ بھاری تھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.