Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے یہ ابتدا غم عشق کی ابھی زہر غم پیا جائے گا

شاہدہ صدف

ہے یہ ابتدا غم عشق کی ابھی زہر غم پیا جائے گا

شاہدہ صدف

MORE BYشاہدہ صدف

    ہے یہ ابتدا غم عشق کی ابھی زہر غم پیا جائے گا

    کبھی چاک ہوگا یہ پیرہن کبھی پیرہن سیا جائے گا

    یہ عجیب عہد طلسم ہے یہاں زیست موت کی قسم ہے

    یہاں تیری بات سے منحرف تجھے برملا کیا جائے گا

    پکی فصل کٹنے سے پیشتر نئے سر اگانا نہ بھولنا

    ہے قفس گروں سے مقابلہ اسی طور ہی جیا جائے گا

    در دل پہ خوشیوں کی دستکیں جو سنیں تو درد سسک اٹھا

    میں جنم جنم سے یہاں ہوں اب مجھے در بدر کیا جائے گا

    یہاں سارے رستے پٹے ہیں لاشوں سے ان کے بیچ سنبھل کے چل

    تو سفیر امن ہے لوٹ جا تجھے راستہ دیا جائے گا

    کوئی سنگ ہے کہ جدھر سے آئے اسی کی سمت اچھال دوں

    یہ محبتوں کا جواب ہے ذرا سوچ کر دیا جائے گا

    میرے لوگ کتنے ہیں باخبر مجھے اس سے پہلے خبر نہ تھی

    کسی اور شخص کا تذکرہ مرے نام سے کیا جائے گا

    یہاں ان پہ ہوگی گرفت جن پہ ہو دوستوں کا گماں صدفؔ

    وہ جو دشمنوں کی صفوں میں ہے اسے ساتھ لے لیا جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے