Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہے یہ معراج فنا سوختہ سامانوں کی

مضطر مظفرپوری

ہے یہ معراج فنا سوختہ سامانوں کی

مضطر مظفرپوری

MORE BYمضطر مظفرپوری

    ہے یہ معراج فنا سوختہ سامانوں کی

    روحیں لپٹی ہوئی ہیں شمع سے پروانوں کی

    آندھیوں کی ہے کمی کوئی نہ طوفانوں کی

    اے جنوں پوچھ نہ وحشت کے بیابانوں کی

    کائنات اتنی ہی تھی آپ کے دیوانوں کی

    دھجیاں مرنے پہ کچھ نکلیں گریبانوں کی

    درد مندان محبت جسے دل کہتے ہیں

    ایک اجڑی ہوئی بستی ہے وہ ارمانوں کی

    آبلے پاؤں کے جنگل میں ہوئے سینہ سپر

    راہ کانٹوں نے جو روکی ترے دیوانوں کی

    تیر و پیکاں کی ہوئی خون جگر سے دعوت

    پھر بھی خاطر میں کمی رہ گئی مہمانوں کی

    حسن کے دم سے ہے دنیائے محبت آباد

    شمع کہتے ہیں جسے جان ہے پروانوں کی

    کہہ رہی ہیں یہ مریضان جنوں کی نبضیں

    بیڑیاں ڈھیلی ہوئی جاتی ہیں دیوانوں کی

    رٹ زباں کو ہے ترے نام کی اللہ اللہ

    ذکر تیرا ہی سنیں فکر یہ ہے کانوں کی

    اس کی صورت کا تصور نہیں جس کی صورت

    کتنی دیوانی تمنائیں ہیں دیوانوں کی

    کچھ شرر آہوں کے ہیں راکھ میں دل کے پنہاں

    یہی دنیا ہے ترے سوختہ سامانوں کی

    اپنا سینہ ہے کہ ہے گنج شہیداں مضطرؔ

    ایک دنیا یہیں مدفون ہے ارمانوں کی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے