ہے زباں بندی کا موسم بستیاں خاموش ہیں
ہے زباں بندی کا موسم بستیاں خاموش ہیں
سارے در خاموش ہیں رہداریاں خاموش ہیں
خوف و غم کی اس فضا میں جی رہے ہیں اس طرح
تم وہاں خاموش ہو اور ہم یہاں خاموش ہیں
یہ خموشی پیش خیمہ ہے کسی طوفان کا
زخم نوحہ گر ہیں میرے سسکیاں خاموش ہیں
ہم اٹھا لیں گے تمہیں بھی حد سے جو آگے بڑھیں
یہ سنا تو مائیں بہنیں بیٹیاں خاموش ہیں
فیصلہ وہ ہی کرے گا یہ ہوا ہے فیصلہ
جس کے ڈر سے شہر کی سب ہستیاں خاموش ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.