ہے ذرے ذرے میں جلوہ پیرا جمال تیرا شباب تیرا
ہے ذرے ذرے میں جلوہ پیرا جمال تیرا شباب تیرا
کسی کے دست نگہ نے رخ سے الٹ دیا کیا نقاب تیرا
یہ رخ پہ سبزہ یہ غنچہ سا لب یہ نرگسی چشم سرو قامت
ہوئی ہے تکمیل حسن جس سے وہ ہے مکمل شباب تیرا
تجھے خبر بھی ہے اے فلک کچھ یہ کیا حقیقت ہے راز کیا ہے
وہ ہے دل داغ دار میرا سمجھ نہ تو آفتاب تیرا
جو کاتبان عمل تھے کاندھوں سے میرے وہ ہٹ گئے یہ کہہ کر
کہ ہو گئی پر کتاب تیری کہاں لکھیں ہم حساب تیرا
خدا ہے تو تیرے ہم ہیں بندے ہمیں نہیں کوئی بحث اس میں
ہمارے حق میں ہے عین رحمت ثواب تیرا عذاب تیرا
میں دیکھ لیتا جو تیرے جلوے تو یہ تڑپ یہ کشش نہ ہوتی
ادھر ہے مائل نگاہ تیری ادھر ہے حائل حجاب تیرا
نہ یہ ہی بس میں نہ وہ ہی بس میں تو ہی بتا دے کہ کیا کروں میں
ادھر ہیں مضطر نگاہیں میری ادھر ہے مانع حجاب تیرا
فراق میں ان کے زندگی بھر جو تڑپے صابر تو کچھ نہ تڑپے
مزہ تو جب ہے کہ بعد مردن بھی کم نہ ہو اضطراب تیرا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.