Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہیں بام و در کے جسم کٹے اور جلے ہوئے

عزیز قیسی

ہیں بام و در کے جسم کٹے اور جلے ہوئے

عزیز قیسی

MORE BYعزیز قیسی

    ہیں بام و در کے جسم کٹے اور جلے ہوئے

    گلیوں کے پیرہن ہیں لہو میں بھرے ہوئے

    جنگل کی رات ہو گئی آبادیوں کی رات

    ہیں کنج کنج خوف زدہ جاگتے ہوئے

    اے اہل شہر ایسی بھی کیا بے رخی کہ ہم

    پردیس تو خوشی سے نہیں تھے گئے ہوئے

    میں وہ نہیں رہا کہ یہ وہ شہر ہی نہیں

    یار آشنا کہاں کہ ہیں دشمن کھنچے ہوئے

    ہم کو بھی تم سے پرسش غم کی امید تھی

    دنیا میں تم سے دور کئی حادثے ہوئے

    سب غم زدہ ہیں کس پہ گماں کیجے قتل کا

    مقتول کے جنازے میں سب ہیں گئے ہوئے

    کیسا گلہ کہاں کا تقاضا کہاں سوال

    وہ سر سے پاؤں تک ہیں تغافل بنے ہوئے

    پھرتے ہو کس کو پوچھتے قیسیؔ کے نام سے

    اس شخص کو زمانہ ہوا ہے مرے ہوئے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے