ہیں دل جگر ہمارے یہ مہر و ماہ دونوں
ہیں دل جگر ہمارے یہ مہر و ماہ دونوں
پہنچے ہیں آسماں پہ ہمراہ آہ دونوں
ہے بزم بے وفائی رونق پزیر ان سے
روشن رہیں یہ تیری چشم سیاہ دونوں
اے ترک چشم تیری خوں ریزیٔ مژہ سے
پیٹیں ہیں سر گنہ گار اور بے گناہ دونوں
بیمار دل کے ہم دم اک درد و غم تھے سو بھی
بہر عیادت آتے ہیں گاہ گاہ دونوں
کوئی زلف کو کہے زلف کاکل کو سمجھے کاکل
اپنی نظر میں تو ہیں مار سیاہ دونوں
تنہا کٹے گی کیوں کر اے سیل اشک کہہ تو
ہم دم دل و جگر تھے ہو گئے تباہ دونوں
کیا شیخ کیا برہمن ہیں پھیر میں دوئی کے
گمراہ ہو گئے ہیں بھولے ہیں راہ دونوں
- Deewan-e-Joshish(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.