ہیں خواہشات زیادہ جہان کچھ کم ہے
ہیں خواہشات زیادہ جہان کچھ کم ہے
کہیں زمیں تو کہیں آسمان کچھ کم ہے
ہر ایک پل یہی احساس کھائے جاتا ہے
ضرورتوں کے مطابق مکان کچھ کم ہے
اے زندگی میں تری چھاؤں کو ترستا ہوں
جہاں ہے دھوپ وہیں سائبان کچھ کم ہے
ہر ایک لفظ پہ احساس ہوتا جاتا ہے
سنائے حق کو ہماری زبان کچھ کم ہے
تمہارا دل بھی کہیں اور لگ گیا ہے نورؔ
سو وہ بھی پہلے سے اب مہربان کچھ کم ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.