ہیں مری نگاہوں میں آگہی کی تصویریں
ہیں مری نگاہوں میں آگہی کی تصویریں
ظلمتوں سے نکلیں گی روشنی کی تصویریں
اس قدر نہ دیتی غم یہ حیات کی تلخی
کاش معتبر ہوتیں زندگی کی تصویریں
وہ نقوش ماضی کے اب نظر نہیں آتے
کتنی جلد بدلی ہیں آدمی کی تصویریں
آج کی یہ تاریکی نور بن کے چمکے گی
رخ بدلنے والی ہیں روشنی کی تصویریں
اے بلند پروازو پستیوں کی سمت آؤ
ہم تمہیں دکھائیں گے زندگی کی تصویریں
رہبری کے پردے میں خود نمائی ہوتی ہے
اور کر بھی کیا لیتیں یہ خودی کی تصویریں
ایک اس خرابی سے قافلے بھٹکتے ہیں
راہ سے ہٹا دیجے گمرہی کی تصویریں
زندگی کی راہوں میں جس طرف بھی جاتا ہوں
آپ ہی کے نقشے ہیں آپ ہی کی تصویریں
شیخ ہے برہمن ہے محتسب ہے میکشؔ ہے
کتنے روپ دھاریں گی آدمی کی تصویریں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.