ہیں معتقد ساقی یاران حرم کتنے
ہیں معتقد ساقی یاران حرم کتنے
کعبے سے خمستاں تک ہیں نقش قدم کتنے
واعظ کا گلہ کیا جب سوچا نہ برہمن نے
اک دل کے بنانے میں کام آئے صنم کتنے
اس جان تغافل کی تکلیف تبسم سے
آنسو ہوئے جاتے ہیں شائستہ غم کتنے
ناموس تعلق کی سوگند ذرا سوچو
برگشتہ ہو تم کتنے وارفتہ ہیں ہم کتنے
پینے کی نہیں لیکن لغزش کی پرکھ ہوگی
اب دیکھیے محفل میں کھلتے ہیں بھرم کتنے
یہ بات بتا کر ہم کیوں غم کو کریں رسوا
ہیں اہل کرم کتنے ہیں اہل ستم کتنے
ارباب الم آنسو پیتے ہی گئے پھر بھی
دیکھو تو ذرا جوہرؔ دامن ہوئے نم کتنے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.