ہیں ناداں جو بھی انساں ان کی نادانی نہیں جاتی
ہیں ناداں جو بھی انساں ان کی نادانی نہیں جاتی
وہ لڑتے رہتے ہیں اور خوئے حیوانی نہیں جاتی
سلف نے جو بنائے تھے وہ ایواں مٹ نہیں سکتے
کھڑے ہیں سر اٹھائے شان ایوانی نہیں جاتی
جہاں میں نیک خصلت نیک نیت جو بھی ہوتے ہیں
جوانی میں بھی ان کی پاک دامانی نہیں جاتی
ستاروں سے فضا شب کو منور ہوتی رہتی ہے
مگر ان میں جو پوشیدہ ہے ویرانی نہیں جاتی
تخیل میں تصور میں وہ میرے پاس ہوتے ہیں
نگاہوں سے ذرا ان کی نگہبانی نہیں جاتی
زمانے میں ہمارا خوں بہت ارزاں ہے اے باصرؔ
کسی صورت ہمارے خوں کی ارزانی نہیں جاتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.