ہیں سارے جرم جب اپنے حساب میں لکھنا
ہیں سارے جرم جب اپنے حساب میں لکھنا
سوال یہ ہے کہ پھر کیا جواب میں لکھنا
برا سہی میں پہ نیت بری نہیں میری
مرے گناہ بھی کار ثواب میں لکھنا
رہا سہا بھی سہارا نہ ٹوٹ جائے کہیں
نہ ایسی بات کوئی اضطراب میں لکھنا
یہ اتفاق کہ مانگا تھا ان سے جن کا جواب
وہ باتیں بھول گئے وہ جواب میں لکھنا
ہوا محل میں سجایا تھا تم نے جب دربار
کوئی غریب بھی آیا تھا خواب میں لکھنا
نہ بھولنا کہ عمرؔ ہیں یہ دوستوں کے حساب
کبھی نہ پڑھنا جو دل کی کتاب میں لکھنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.