ہیں سب سے مدھر وہ گیت جنہیں ہم درد کے سر میں گاتے ہیں
ہیں سب سے مدھر وہ گیت جنہیں ہم درد کے سر میں گاتے ہیں
جب حد سے گزر جاتی ہے خوشی آنسو بھی چھلکتے آتے ہیں
پہلو میں پرائے درد بسا کے ہنسنا ہنسانا سیکھ ذرا
طوفان سے کہہ دے گھر کے اٹھے ہم پیار کے دیپ جلاتے ہیں
کانٹوں میں کھلے ہیں پھول ہمارے رنگ بھرے ارمانوں کے
نادان ہیں جو ان کانٹوں سے دامن کو بچائے جاتے ہیں
جب غم کا اندھیرا گھر آئے سمجھو کے سویرا دور نہیں
ہر رات کی ہے سوغات یہی تارے بھی یہی دہراتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.