ہیں سرنگوں جو طعنۂ خلق خدا سے ہم
ہیں سرنگوں جو طعنۂ خلق خدا سے ہم
کیا ہو گئے کسی کی محبت میں کیا سے ہم
اب تک کبھی کے مٹ گئے ہوتے جفا سے ہم
زندہ ہیں اے رشیدؔ کسی کی دعا سے ہم
یاد آ گئے جب اپنے گلے میں وہ دست ناز
روئے لپٹ لپٹ کے ترے نقش پا سے ہم
بیمار درد ہجر کی پرسش سے فائدہ
اچھے ہیں یا برے ہیں تمہاری بلا سے ہم
پیدا ہوئے ہیں پھر سے یہ سمجھیں گے اے رشیدؔ
جیتے بچے جو چارہ گروں کی دوا سے ہم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.