ہیں الجھنیں تمام مری زندگی کے ساتھ
ہیں الجھنیں تمام مری زندگی کے ساتھ
انصاف کر رہا ہوں مگر شاعری کے ساتھ
یہ اور بات ہے میں زیادہ نہ مل سکوں
ملتا نہیں کسی سے مگر بے دلی کے ساتھ
کام آئی تیرگی میں چراغوں کی دوستی
گزری شب حیات مری روشنی کے ساتھ
بکھرے ہوئے وجود کو اپنے سمیٹ کر
ہم جینا چاہتے ہیں بڑی سادگی کے ساتھ
ہے جس کا جیسا ظرف وہ ویسا کیا کرے
کرتے نہیں ہیں ہم تو دغا دوستی کے ساتھ
عالمؔ امیر شہر بھی کرتا ہے احترام
رہتے ہیں اتنی شان سے ہم مفلسی کے ساتھ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.