ہیں اس کے سامنے اے شوقؔ کس شمار میں پھول
ہیں اس کے سامنے اے شوقؔ کس شمار میں پھول
کھلے ہوں جس کے کف پا سے ریگزار میں پھول
میں ایک خار ہوں لیکن نصیب دیکھو تو
لیے ہیں چاروں طرف سے مجھے حصار میں پھول
ملا بھی کام تو آرائش چمن کا ملا
تمام عمر رہے میرے کاروبار میں پھول
کبھی جو میں نے منایا جنوں میں جشن بہار
پرو لئے ہیں گریباں کے تار تار میں پھول
مرے لہو سے ہے رنگ بہار مقتل میں
لٹائے جاتے ہیں جشن صلیب و دار میں پھول
چمن کو دے کے لہو شوقؔ میں نے کیا پایا
نہ اختیار میں کانٹے نہ اختیار میں پھول
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.