ہیں وظیفے ساتھ صبح و شام کے
ہیں وظیفے ساتھ صبح و شام کے
ورنہ ہم دنیا میں ہیں کس کام کے
لے اڑی ہے آگ نفرت کی ہوا
دیکھنا رقص شرر دل تھام کے
کیسے ممکن ہے ترے ہوتے ہوئے
دن میسر ہوں کبھی آرام کے
صبح نو ہم نے اسے سمجھا مگر
دے گیا منظر وہ سارے شام کے
ایسی بیکاری نہ تھی پہلے کبھی
مشغلے بھی اب نہیں آلام کے
دیکھ کر ہم اہل دل کی مستیاں
ہوش گم ہیں گردش ایام کے
روح تسلیم و رضا کی مٹ گئی
رہ گئے اشہرؔ مسلماں نام کے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.