حیران ہوں نصیب کی بخشش کو دیکھ کر
حیران ہوں نصیب کی بخشش کو دیکھ کر
سائے سے اپنے دھوپ میں محروم ہیں شجر
قبضے میں اپنے ہوتی فضاؤں کی مملکت
اڑتے اگر ہواؤں کی رفتار دیکھ کر
ان سے ملے تو خود سے بھی پہچان ہو گئی
ورنہ ہم اپنی ذات سے اب تک تھے بے خبر
ہر ٹکڑے میں بس ایک ہی تصویر پاؤ گے
دیکھو تو اپنی ذات کا آئینہ توڑ کر
نشتر سے لوگ کرتے ہیں زخم جگر رفو
یہ رسم تو کہاں سے چلی میرے چارہ گر
انجمؔ زمیں سے جن کی جڑیں رشتہ توڑ لیں
دیکھا ہے سب نے سوکھ کے گرتے ہیں وہ شجر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.