Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

حیوان کی منزل میں بشر ہے کہ نہیں ہے

صبا نقوی

حیوان کی منزل میں بشر ہے کہ نہیں ہے

صبا نقوی

MORE BYصبا نقوی

    حیوان کی منزل میں بشر ہے کہ نہیں ہے

    انسان کو انسان کا ڈر ہے کہ نہیں ہے

    معیار تجلی سے تو واقف ہیں نگاہیں

    جلوؤں کو بھی انداز نظر ہے کہ نہیں ہے

    فرزانہ دوراں بھی ہے اس بات پہ خاموش

    دیوانہ سر راہ گزر ہے کہ نہیں ہے

    جس عزم سے منزل پہ پہنچتے ہیں مسافر

    وہ عزم بہ ایں ذوق سفر ہے کہ نہیں ہے

    بے ساختہ منزل کی طرف بھاگنے والو

    رفتار زمانہ کی خبر ہے کہ نہیں ہے

    رنگینیٔ آغاز بہاراں کے اسیرو

    انجام بہاراں پہ نظر ہے کہ نہیں ہے

    ناقدریٔ افکار کے اس دور فلک میں

    مائل بہ قلم دست ہنر ہے کہ نہیں ہے

    ارباب محبت پہ جو ڈھائی ہے قیامت

    اس شام شب غم کی سحر ہے کہ نہیں ہے

    جس در سے نسیم سحری گھر میں ہو داخل

    کاشانۂ امکاں میں وہ در ہے کہ نہیں ہے

    باطل کا گلا کاٹ دے جو حق کی مدد سے

    خون رگ جاں میں وہ اثر ہے کہ نہیں ہے

    جس داغ کی تعریف ہے داغ غم جاناں

    وہ داغ بہ معیار جگر ہے کہ نہیں ہے

    وہ زخم تمنا جو مقدر ہے صباؔ کا

    اس زخم پہ حکمت کی نظر ہے کہ نہیں ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے