حل ہی نہ ہو جس کا وہ معما تو نہیں ہے
دلچسپ معلومات
(25-8-1950)
حل ہی نہ ہو جس کا وہ معما تو نہیں ہے
مکتوب ازل حرف تمنا تو نہیں ہے
دل ہی کی خدائی ہے یہاں آج بھی اے دوست
پابند نظر کیف کی دنیا تو نہیں ہے
بے بہرۂ عرفان محبت ہے ازل سے
سوچا ہے تجھے عقل نے دیکھا تو نہیں ہے
اندوہ بد اماں نہ ہو خود موج ترنم
آواز کا ہر شعبدہ نغما تو نہیں ہے
ہر راہ نظر آنے لگے مجھ کو رہ راست
بے راہروی تیرا یہ منشا تو نہیں ہے
غم کیا اگر آزاد مسلسل ہے مری زیست
منت کش اعجاز مسیحا تو نہیں ہے
یعقوبؔ سنانا ہے مجھے دل کی زباں میں
افسانے کا پہلو کوئی تشنا تو نہیں ہے
- Sang-e-meel
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.