ہلاک جفا و وفا ہو رہا ہوں
ہلاک جفا و وفا ہو رہا ہوں
کہ اک بندۂ بے خدا ہو رہا ہوں
نہیں یہ جنون محبت نہیں ہے
میں آپ آپ سے آشنا ہو رہا ہوں
مرا ہر قدم نقش راہ طلب ہے
تری راہ کا رہنما ہو رہا ہوں
ادھر کرب کی منزلیں بڑھ رہی ہیں
ادھر درد دل کی دوا ہو رہا ہوں
نہ چھیڑو ابھی ساز الفت پہ نغمہ
ابھی اپنے دل کی صدا ہو رہا ہوں
یہی ہے یہی شیوۂ عشق ہمدم
میں خود مبتلائے جفا ہو رہا ہوں
جبیں رکھ کے ساقی کے قدموں میں جوہرؔ
خدا جانے اب کیا سے کیا ہو رہا ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.