ہلاک کشمکش رائیگاں بہت سے ہیں
ہلاک کشمکش رائیگاں بہت سے ہیں
کہ زندگی ہے تو کار زیاں بہت سے ہیں
میں اس ہوا میں بہت دیر روشنی دوں گا
ابھی دیے سر محراب جاں بہت سے ہیں
اسے بھی اپنے سنورنے کا کب خیال آیا
جب اہل عشق کو کار جہاں بہت سے ہیں
اس ایک بات پہ حیراں ہے وقت کا منصف
کہ اس میں کون سا سچ ہے بیاں بہت سے ہیں
عجب یہ خطۂ زندہ دلاں ہوا آباد
کہ گھر کہیں بھی نہیں اور مکاں بہت سے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.