Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم آج بہت ان کو خفا دیکھ رہے ہیں

گوہر شیخ پوروی

ہم آج بہت ان کو خفا دیکھ رہے ہیں

گوہر شیخ پوروی

MORE BYگوہر شیخ پوروی

    ہم آج بہت ان کو خفا دیکھ رہے ہیں

    اے شوخیٔ تقدیر یہ کیا دیکھ رہے ہیں

    یہ آپ کی پرسش کا ملا ہے ہمیں انعام

    کچھ درد محبت کو سوا دیکھ رہے ہیں

    پہچان میں آتے نہیں پہچانے ہوئے لوگ

    بدلی ہوئی دنیا کی ہوا دیکھ رہے ہیں

    ہم امن کے گھر میں ہیں مگر یہ بھی تو سچ ہے

    منڈلاتی ہوئی سر پہ قضا دیکھ رہے ہیں

    کچھ اور سوا ہو گئیں بے تابیاں دل کی

    کیا خوب یہ تاثیر دعا دیکھ رہے ہیں

    ہر سمت اندھیرا ہے اندھیرا ہے اندھیرا

    پھیلی ہوئی زلفوں کی گھٹا دیکھ رہے ہیں

    کچھ کم نہیں یہ شیخ و برہمن کی کرامات

    ہم گوشت سے ناخن کو جدا دیکھ رہے ہیں

    لگ جائے گا سورج کو گہن آج یقیناً

    رخ کو ترے زلفوں سے گھرا دیکھ رہے ہیں

    یہ بات رہے پیش نظر آپ کے گوہرؔ

    اب رنگ غزل لوگ نیا دیکھ رہے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے