ہم آشنائے غم رہے فراق سے وصال تک
ہم آشنائے غم رہے فراق سے وصال تک
دل و نظر بہم رہے فراق سے وصال تک
ہم اور درد عشق کی لطافتوں سے آشنا
شریک چشم نم رہے فراق سے وصال تک
ہماری زندگی رہی مثال موجۂ صبا
ہم اتنے محترم رہے فراق سے وصال تک
قیود اجتناب میں حدود احتساب میں
نہ تم رہے نہ ہم رہے فراق سے وصال تک
جہان عشق کی فضا ہوا چراغ آئنہ
ہمارے ہم قدم رہے فراق سے وصال تک
سفر ہماری ذات کا رہین جستجو رہا
ہم اپنے گھر میں کم رہے فراق سے وصال تک
ہوائے شہر آرزو حریف عشق تھی مگر
چراغ تازہ دم رہے فراق سے وصال تک
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.