ہم آسمان کی صورت تھے پر زمین رہے
ہم آسمان کی صورت تھے پر زمین رہے
تمہارے پاؤں پہ رکھی ہوئی جبین رہے
دعا رہے گی ہم ایسے خزاں رسیدوں کی
خدا کرے کہ تو سرسبز اور حسین رہے
ہمارے دل سے نکلتے ہوؤں کو سات سلام
وہ اس لئے کہ وہ اس حبس میں مکین رہے
ہمارے خواب جو دیکھے تھے ہم نے تیرے لئے
وہ خواب خواب نہیں تھے ہمارا دین رہے
میں اپنے سر کی قسم دے کے اس سے کہتا تھا
کہ میں رہوں نہ رہوں پر مرا یقین رہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.