Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اب جذبات‌ و احساسات سے یہ کام لیتے ہیں

منظور حسن نامی

ہم اب جذبات‌ و احساسات سے یہ کام لیتے ہیں

منظور حسن نامی

MORE BYمنظور حسن نامی

    ہم اب جذبات‌ و احساسات سے یہ کام لیتے ہیں

    کسی کے چوٹ آئے ہم کلیجہ تھام لیتے ہیں

    مسلسل روز و شب کی گردشوں سے کام لیتے ہیں

    سکون صبح سے ہم اضطراب شام لیتے ہیں

    سمجھتے ہیں ادائے شکر کو ہی کیف و سرمستی

    تہی میخانۂ فطرت سے جب ہم جام لیتے ہیں

    ستم بے فکر ہو کر بندہ پرور کیجئے ہم پر

    ہم اپنی ذات پر ہر بات کا الزام لیتے ہیں

    کیا کرتے ہیں قائم سرخیاں روداد الفت کی

    مرے آنسو مرے زخمی جگر سے کام لیتے ہیں

    قیامت پھر بپا ہونے لگی شوق شہادت میں

    وہ اپنے ہاتھ میں پھر تیغ خوں آشام لیتے ہیں

    محبت ہے خیال خام لیکن تیرے دیوانے

    جنوں میں رات دن لطف خیال خام لیتے ہیں

    یہ الفت ہے وہ سودا جس میں یوں ہی ہوتی آئی ہے

    ہمیشہ دل جو دیتے ہیں غم و آلام لیتے ہیں

    امیدیں سخت جانی بن گئی ہیں ورنہ اے نامیؔ

    ہم اپنی موت سے پیغام پر پیغام لیتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے