ہم اہل جبر کے نام و نسب سے واقف ہیں
ہم اہل جبر کے نام و نسب سے واقف ہیں
سروں کی فصل جب اتری تھی تب سے واقف ہیں
کبھی چھپے ہوئے خنجر کبھی کھنچی ہوئی تیغ
سپاہ ظلم کے ایک ایک ڈھب سے واقف ہیں
وہ جن کی دستخطیں محضر ستم پہ ہیں ثبت
ہر اس ادیب ہر اس بے ادب سے واقف ہیں
یہ رات یوں ہی تو دشمن نہیں ہماری کہ ہم
درازئ شب غم کے سبب سے واقف ہیں
نظر میں رکھتے ہیں عصر بلند بامیٔ مہر
فرات جبر کے ہر تشنہ لب سے واقف ہیں
کوئی نئی تو نہیں حرف حق کی تنہائی
جو جانتے ہیں وہ اس امر رب سے واقف ہیں
- کتاب : Mahr-e-Do neem (Pg. 100)
- Author : iftikhaar aarif
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.