Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اہل خرد کی باتوں سے کچھ چین جہاں میں پا نہ سکے

شیدا انبالوی

ہم اہل خرد کی باتوں سے کچھ چین جہاں میں پا نہ سکے

شیدا انبالوی

MORE BYشیدا انبالوی

    ہم اہل خرد کی باتوں سے کچھ چین جہاں میں پا نہ سکے

    آج ایسی پلا دے اے ساقی تا حشر ہمیں ہوش آ نہ سکے

    حائل تھی ادھر خودداریٔ دل مانع تھا غرور حسن ادھر

    محرومیٔ قسمت کیا کہئے ہم جا نہ سکے وہ آ نہ سکے

    ترک الفت کی باتیں تو سمجھائیں بہت ناصح نے ہمیں

    جینے کا سہارا کیا ہوگا یہ بات ذرا سمجھا نہ سکے

    ہے کفر دیار الفت میں غم کے ہاتھوں نالاں ہونا

    وہ نام محبت ہی کیوں لے جو تاب غموں کی لا نہ سکے

    دل سنگ دلوں سے جب الجھے قیمت اس کی بڑھ جاتی ہے

    اس شیشے کی ہے قدر ہی کیا جو پتھر سے ٹکرا نہ سکے

    دل کی دھڑکن پر ہوتا ہے دھوکا قدموں کی آہٹ کا

    آواز تو آتی ہے پیہم پھر کیوں وہ ابھی تک آ نہ سکے

    الجھی ہوئی گتھی ملنے کی کس طور سلجھتی اے ہمدم

    کچھ ہم سے کوشش ہو نہ سکی کچھ زحمت وہ فرما نہ سکے

    کیا کیا نہ ستم ہم پر ڈھائے اپنوں نے کرم کے پردے میں

    پھر بھی ہم اس کا شکوہ تک اک بار زباں پر لا نہ سکے

    وہ اس سے زیادہ کیا کرتے شیداؔ تیری غم خواری میں

    آنسو تو بہائے آنکھوں سے کچھ منہ سے مگر فرما نہ سکے

    مأخذ :
    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    ગુજરાતી ભાષા-સાહિત્યનો મંચ : રેખ્તા ગુજરાતી

    મધ્યકાલથી લઈ સાંપ્રત સમય સુધીની ચૂંટેલી કવિતાનો ખજાનો હવે છે માત્ર એક ક્લિક પર. સાથે સાથે સાહિત્યિક વીડિયો અને શબ્દકોશની સગવડ પણ છે. સંતસાહિત્ય, ડાયસ્પોરા સાહિત્ય, પ્રતિબદ્ધ સાહિત્ય અને ગુજરાતના અનેક ઐતિહાસિક પુસ્તકાલયોના દુર્લભ પુસ્તકો પણ તમે રેખ્તા ગુજરાતી પર વાંચી શકશો

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے