ہم اہل قلم اہل وفا اہل نظر ہیں
ہم شہر میں رہتے ہوئے بھی شہر بدر ہیں
دہرائے گی جن ناموں کو تاریخ تمہاری
اس شہر میں ان لوگوں کے ٹوٹے ہوئے گھر ہیں
رائج ہوا یہ کون سا قانون کہ پھر اب
سناٹا ہے بازاروں میں سنسان نگر ہیں
ایسا بھی نہیں وقت کے تیور کو نہ سمجھوں
اس دور کے حالات مرے پیش نظر ہیں
آئے تو کوئی دست ستم اہل جنوں تک
ہم لوگ بھی اب اپنی جگہ سینہ سپر ہیں
دم توڑنے والی ہے مرے شہر کی ظلمت
جو ظلم کے ایوان تھے وہ زیر و زبر ہیں
ایسے بھی جنوں پیشہ ہیں کچھ لوگ جہاں میں
مدت سے جو منزل کے لئے گرم سفر ہیں
کیا دور ہے جو دیدۂ بینا نہیں رکھتے
وہ لوگ بھی شائستۂ آداب نظر ہیں
توقیر و ستائش ہے یہاں بے ہنروں کی
محروم ستائش ہیں تو بس اہل ہنر ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.