Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اہل قلم اہل وفا اہل نظر ہیں

باسط عظیم

ہم اہل قلم اہل وفا اہل نظر ہیں

باسط عظیم

MORE BYباسط عظیم

    ہم اہل قلم اہل وفا اہل نظر ہیں

    ہم شہر میں رہتے ہوئے بھی شہر بدر ہیں

    دہرائے گی جن ناموں کو تاریخ تمہاری

    اس شہر میں ان لوگوں کے ٹوٹے ہوئے گھر ہیں

    رائج ہوا یہ کون سا قانون کہ پھر اب

    سناٹا ہے بازاروں میں سنسان نگر ہیں

    ایسا بھی نہیں وقت کے تیور کو نہ سمجھوں

    اس دور کے حالات مرے پیش نظر ہیں

    آئے تو کوئی دست ستم اہل جنوں تک

    ہم لوگ بھی اب اپنی جگہ سینہ سپر ہیں

    دم توڑنے والی ہے مرے شہر کی ظلمت

    جو ظلم کے ایوان تھے وہ زیر و زبر ہیں

    ایسے بھی جنوں پیشہ ہیں کچھ لوگ جہاں میں

    مدت سے جو منزل کے لئے گرم سفر ہیں

    کیا دور ہے جو دیدۂ بینا نہیں رکھتے

    وہ لوگ بھی شائستۂ آداب نظر ہیں

    توقیر و ستائش ہے یہاں بے ہنروں کی

    محروم ستائش ہیں تو بس اہل ہنر ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے