ہم اہل ظرف ہیں یوں ہی خفا نہیں ہوتے
ہم اہل ظرف ہیں یوں ہی خفا نہیں ہوتے
وفا شعار کبھی بے وفا نہیں ہوتے
کچھ ایسے آنسو بھی رہتے ہیں میری پلکوں پر
جدا تو ہوتے ہیں پھر بھی جدا نہیں ہوتے
جو زخم تم نے نوازے ہیں بے سبب ہم کو
کسی بھی درد کا وہ مسئلہ نہیں ہوتے
کہا یہ کس نے کہاں سے یہ سن کے آئے ہو
جو بے سہارا ہیں وہ آسرا نہیں ہوتے
ہر ایک گام پہ جو لڑکھڑائے رہتے ہیں
غبار راہ میں وہ راستہ نہیں ہوتے
چراغ تو ہیں مگر اتنے دھندلے دھندلے کیوں
کرنؔ تمہارے تو یہ نقش پا نہیں ہوتے
- کتاب : Saugaat (Pg. 51)
- Author : Kavita Kiran
- مطبع : Shiyam Kumar (1992)
- اشاعت : 1992
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.