ہم ایسے جانوروں سے ڈرا ہوا جنگل
ہم ایسے جانوروں سے ڈرا ہوا جنگل
نگر سے دور بہت دور بھاگتا جنگل
یہ فیصلہ ہوا ہم میں کہا سنی کے بعد
مرا مکان پرندوں کا گھر مرا جنگل
ہمارے سینے میں وحشت کی آگ لگ گئی ہے
ہمارا سینہ کہ پہلے سے تھا گھنا جنگل
یہ شہر رات کو خوابوں میں دیکھتا ہوگا
کھلے بڑھے ہوئے گاؤں ہرا بھرا جنگل
مجھے وہ روح میں گھر کر رہا تھا چاہیے تھا
مرے درون کے وحشی کو جسم کا جنگل
لگا کے مجھ میں گیا تھا امید کا پودا
میں اس کے لوٹنے تک دیکھ ہو گیا جنگل
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.