Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم ایسے زہرہ جمالوں میں ڈوب جاتے ہیں

انیس شاہ انیس

ہم ایسے زہرہ جمالوں میں ڈوب جاتے ہیں

انیس شاہ انیس

MORE BYانیس شاہ انیس

    ہم ایسے زہرہ جمالوں میں ڈوب جاتے ہیں

    ان آنکھوں میں کبھی بالوں میں ڈوب جاتے ہیں

    جو مسکرانے سے بنتے ہیں گالوں پر ڈمپل

    تو ہم ترے انہیں گالوں میں ڈوب جاتے ہیں

    کیا ہے پار سمندر تو بارہا ہم نے

    بس ایک تیرے خیالوں میں ڈوب جاتے ہیں

    چمکتے خوب ہی دیکھے سیاہ راتوں میں

    یہ جگنو دن کے اجالوں میں ڈوب جاتے ہیں

    جواب ملتے نہیں ہے کبھی کوئی ہم کو

    سوال بھی تو سوالوں میں ڈوب جاتے ہیں

    نوالوں کے لیے کرتے ہیں جو کڑی محنت

    وہ شام ہوتے پیالوں میں ڈوب جاتے ہیں

    انیسؔ اپنی وہ منزل کو پا نہیں سکتے

    جو اپنے پاؤں کے چھالوں میں ڈوب جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے