ہم اجنبی سے ہو گئے اپنے ہی گھر میں آج
ہم اجنبی سے ہو گئے اپنے ہی گھر میں آج
کیا دیکھنے کی چاہ تھی کیا ہے نظر میں آج
اس بے وفا کے تیر نظر نے کیا یہ کام
ناسور بے شمار ہیں میرے جگر میں آج
کھینچتے ہی جا رہے ہیں برابر وہ ہم سے کیوں
یہ کیسی کشمکش ہے دعا و اثر میں آج
سوچا تھا آشیانے میں پائیں گے راحتیں
لیکن گھرے ہیں حلقۂ برق شرر میں آج
اے اہل حسن دیکھیے پردہ میں اوجؔ کے
دیوانہ آ رہا ہے تمہارے نگر میں آج
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.