ہم اپنا دل ہی نہیں جاں نثار کرتے ہیں
ہم اپنا دل ہی نہیں جاں نثار کرتے ہیں
کسی کی ذات پہ جب اعتبار کرتے ہیں
قدم بڑھا دیا اذن سفر ملے نہ ملے
وہ لوگ اور ہیں جو انتظار کرتے ہیں
کبھی نگاہ کرم بھی ہوئی تو غیروں پر
حضور آپ ہمیں کب شمار کرتے ہیں
تمام رنج و الم مسکرا کے سہہ لینا
یہ کام صرف محبت شعار کرتے ہیں
فراز دار و رسن سے بلند نعرۂ حق
ہم ایسے اہل جنوں بار بار کرتے ہیں
سیاہ شب کے پرستار ہیں جو دنیا میں
وہ آفتاب کو کب شرمسار کرتے ہیں
زبان میرؔ سے آہنگ داغؔ و فانیؔ سے
غزل کے حسن کو ہم با وقار کرتے ہیں
یہ رقص سرو و سمن نغمۂ نسیم سحر
نفس نفس کو مرے لالہ زار کرتے ہیں
نبی کی شان پہ جو انگلیاں اٹھاتے ہیں
سیاہ قلب ہیں سورج پہ وار کرتے ہیں
نقیب امن و محبت رہیں ہمیشہ ندیمؔ
یہی خدا سے دعا بار بار کرتے ہیں
- کتاب : سراب دشت امکاں(غزلیات) (Pg. 57)
- Author : ڈاکٹر امتیاز ندیم
- مطبع : مکتبہ نعیمہ صدر بازار(مئو ناتھ بھنجن) (2020)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.