Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنا اسم لے کر شہر‌ صفت سے نکلے

فرحت احساس

ہم اپنا اسم لے کر شہر‌ صفت سے نکلے

فرحت احساس

MORE BYفرحت احساس

    ہم اپنا اسم لے کر شہر‌ صفت سے نکلے

    پھر معرفہ و نکرہ سارے لغت سے نکلے

    لفظوں میں اس نے اپنے آئینے رکھ دیے تھے

    پردہ نشیں کے سارے عکس اس کے خط سے نکلے

    کیا راستی ہماری اپنی کجی سے نکلی

    ہم کیا درست ہو کر اپنے غلط سے نکلے

    کج فہمیوں نے جتنی ہجویں لکھیں ہماری

    ہم اتنے ہی زیادہ اپنی لکھت سے نکلے

    باہر گلی میں بھاری فوج خدا پڑی تھی

    ہم کافر محبت ناچار چھت سے نکلے

    ہم جو بچا بچا کے رکھتے رہے تھے خود کو

    کنگال ہو کے آخر اپنی بچت سے نکلے

    کاٹا گیا تھا ہم کو اک خاص زاویے سے

    یہ شعر سب قلم کے اس خاص قط سے نکلے

    بیچا ہے کوڑیوں کے مول اپنا مال سارا

    اور اس طرح خود اپنی بڑھتی کھپت سے نکلے

    صوفی تھے ہم مگر تھے روحانیت کے قیدی

    آخر کو اپنی مٹی کی معرفت سے نکلے

    جغرافیہ تھیں یا پھر تاریخ ساری جہتیں

    ہم ہو کے فرحتؔ احساس اپنی جہت سے نکلے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے