Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنے آپ سے آگے گزر جاتے تو اچھا تھا

شبنم مناوری

ہم اپنے آپ سے آگے گزر جاتے تو اچھا تھا

شبنم مناوری

MORE BYشبنم مناوری

    ہم اپنے آپ سے آگے گزر جاتے تو اچھا تھا

    کسی سے پیار کرتے اور مر جاتے تو اچھا تھا

    ہوا خوشبو سمیٹے شہر کی جانب چلی آتی

    کبھی دشت و جبل یہ کام کر جاتے تو اچھا تھا

    انہیں بھی کچھ خبر ہوتی مرے حال پریشاں کی

    حیا کے بوجھ سے وہ بھی بکھر جاتے تو اچھا تھا

    یہ رنگیں محفلیں یہ رقص پیہم چاند تاروں کا

    یہاں سے لوٹ کر ہم اپنے گھر جاتے تو اچھا تھا

    نہ یوں آوارگان عشق میں ہم نام لکھواتے

    مری جاں دل مرا لے کر مکر جاتے تو اچھا تھا

    سبھی الزام تم نے اپنے سر لے کر عنایت کی

    مگر الزام کچھ میرے بھی سر جاتے تو اچھا تھا

    یہ بے احساس سے باد صبا کے بے صدا جھونکے

    مرے پھولوں پہ کچھ شبنمؔ بھی دھر جاتے تو اچھا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے