Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنے آپ سے کرتے رہے بیاں تنہا

جعفر رضا

ہم اپنے آپ سے کرتے رہے بیاں تنہا

جعفر رضا

MORE BYجعفر رضا

    ہم اپنے آپ سے کرتے رہے بیاں تنہا

    تمہاری بزم میں بیٹھے کہاں کہاں تنہا

    تغیرات کے آسیب میں وجود مرا

    اجاڑ بن میں ہو جیسے کوئی مکاں تنہا

    یہ سوز و ساز کا پیکر یہ ہڈیوں کا نگر

    جو آگ پائے تو چٹخے اٹھے دھواں

    کہیں کسی کی سیاست نہ رنگ لائی ہو

    بھرے چمن میں ہے کیوں آج باغباں تنہا

    یہ بار عشق جسے آسماں اٹھا نہ سکا

    اٹھائے پھرتا رہا ہوں میں ناتواں تنہا

    تمہارے آنے کی آہٹ تو کب سے سنتا ہوں

    چلے بھی آؤ مرے پاس مہرباں تنہا

    ہمیں حریف رہے اور ہمیں حلیف ہوئے

    ہمارے بعد ہوا میر کارواں تنہا

    وہی تو دشمن جاں ہے اسی سے کیسے بچیں

    وہ ایک شخص جو آیا تھا کل یہاں تنہا

    یہی زمین تمدن کی رازدار رہی

    یہی زمین اگلتی رہی دھواں تنہا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے