Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنے عہد سے کچھ اس لیے بھی پیچھے تھے

شکیل اعظمی

ہم اپنے عہد سے کچھ اس لیے بھی پیچھے تھے

شکیل اعظمی

MORE BYشکیل اعظمی

    ہم اپنے عہد سے کچھ اس لیے بھی پیچھے تھے

    ہمارے سر پہ پرانی انا کے ملبے تھے

    ہم ایسے وقت میں آواز بھی کسے دیتے

    نظر کے سامنے کچھ ڈوبتے جزیرے تھے

    وہ بجھ گیا تو چلا اس کی اہمیت کا پتہ

    کہ اس کی آگ سے کتنے چراغ جلتے تھے

    مجھے اتار کے خود کو بچا لیا اس نے

    میں وہ لباس ہوں جس پر لہو کے دھبے تھے

    ترے قریب سے گزرے تو یوں لگا ہم کو

    بہت دنوں سے تری بازگشت سنتے تھے

    ہمارے حال پہ روئی تھی بند کھڑکی بھی

    ہوا کے ہاتھ کسی نے پیام بھیجے تھے

    مأخذ :
    • کتاب : دل پرندہ ہے (Pg. 50)
    • Author : شکیل اعظمی
    • مطبع : ریختہ پبلی کیشنز (2023)
    • اشاعت : First

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے