Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنے دل کی دھڑکن میں ایک تمنا لائے ہیں

جاذب قریشی

ہم اپنے دل کی دھڑکن میں ایک تمنا لائے ہیں

جاذب قریشی

MORE BYجاذب قریشی

    ہم اپنے دل کی دھڑکن میں ایک تمنا لائے ہیں

    تجھ سے پیار کی باتیں کرنے دور کہیں سے آئے ہیں

    اپنی آنکھیں راہ گزر ہیں اپنا چہرہ پتھر ہے

    تیرے وعدوں نے بھی مجھ کو کیا کیا خواب دکھائے ہیں

    تیرے آنچل کی چھاؤں سے شہر جنوں کی دھوپ تلک

    خوشبو بن کر بکھرے ہم غنچہ بن کر مرجھائے ہیں

    کوئی اجالا تھا جو ہمارے جسم و جاں سے گزرا ہے

    کس خورشید نے اندھے گھر میں اپنے عکس اڑائے ہیں

    تازہ دھوپ میں جھیل کنارے جب سے تجھ کو دیکھا ہے

    جاذبؔ نے اجلے اجلے رنگوں کے خواب بچھائے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : Shanasai (Pg. 110)
    • Author : Jazib Qureshi
    • مطبع : Panjab Book House, Urdu Bazar, Karachi (1994)
    • اشاعت : 1994

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے