Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنے نام سے ہرگز کہیں جانے نہیں جاتے

ساحل اجمیری

ہم اپنے نام سے ہرگز کہیں جانے نہیں جاتے

ساحل اجمیری

MORE BYساحل اجمیری

    ہم اپنے نام سے ہرگز کہیں جانے نہیں جاتے

    تمہارا نام نہ لیتے تو پہچانے نہیں جاتے

    کبھی جو بھولے بھٹکے سے بھی میخانے نہیں جاتے

    یہ نہ سمجھو کہ ان کے پاس پیمانے نہیں جاتے

    کسی کے دل میں کیا ہے ماتھے پہ لکھا نہیں ہوتا

    کہ اپنے لوگ بھی تو ہم سے پہچانے نہیں جاتے

    اندھیرے رہبری کرتے ہیں پروانوں کی شمع تک

    کہ دن میں شمع کے نزدیک پروانے نہیں جاتے

    مرے پائے طلب مجھ کو تمہارے در پہ لے آئے

    کسی اور در پہ اب ہم ہاتھ پھیلانے نہیں جاتے

    انہیں چگنے کو اڑ کر دور تک جانا ہی پڑتا ہے

    کسی بھی گھونسلے میں خود بہ خود دانے نہیں جاتے

    ہماری منزل مقصود تو ہے قبر سے آگے

    وہاں تک بھی ہمیں یہ لوگ پہنچانے نہیں جاتے

    مرے پر سوز نغمے ترجمانی ہیں محبت کی

    ہم ان کی بزم میں یوں ہی غزل گانے نہیں جاتے

    کبھی جب زخم لگتے ہیں تو کانٹے چٹکی بھرتے ہیں

    گلوں کے گل نما خنجر تو پہچانے نہیں جاتے

    حسینوں کی نمائش میں محبت تو نہیں دکھتی

    یہ پہچانے تو جاتے ہیں مگر جانے نہیں جاتے

    محبت کے پجاری اپنی پوجا ایسے کرتے ہیں

    صنم خانے چلے جاتے ہیں بت خانے نہیں جاتے

    کئی راز محبت دل میں پوشیدہ ہی رہتے ہیں

    یہ گوہر جوہری سے بھی تو پہچانے نہیں جاتے

    نچھاور جان کرنے کو یہ ساحلؔ اس پہ جاتے ہیں

    کہ جلنے کے لیے شمع پہ پروانے نہیں جاتے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے