ہم اپنے قصے کا آغاز کیا کرتے
ہم اپنے قصے کا آغاز کیا کرتے
نہ اٹھی درد کی آواز کیا کرتے
جھلس کر رہ گئے سب آتش غم میں
پرندے رات کو پرواز کیا کرتے
نہ تھا آسودہ حالی کا نشاں جس میں
ہم ایسی زندگی پر ناز کیا کرتے
سر تسلیم ہاتھوں پر لیے بھاگے
کچھ ایسا اس کا تھا اعجاز کیا کرتے
مرے ہی گھر فرشتے رات کو اترے
مرا ہی درد تھا ممتاز کیا کرتے
جو صدیوں سے شکستہ پر تھے زنداں میں
کھلے آکاش میں پرواز کیا کرتے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.