Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

ہم اپنے سر پہ تو سورج اٹھا کے چلتے ہیں

محبوب انور

ہم اپنے سر پہ تو سورج اٹھا کے چلتے ہیں

محبوب انور

MORE BYمحبوب انور

    ہم اپنے سر پہ تو سورج اٹھا کے چلتے ہیں

    سنا ہے برف کے گھر میں بھی لوگ جلتے ہیں

    یہ کیسی رت ہے کہ نیزوں پہ سر اچھلتے ہیں

    ہمارے شہر کے بچوں کے دل دہلتے ہیں

    جو ریڈیم کے اجالے رخوں پہ ملتے ہیں

    وہ اپنی ذات سے باہر نہیں نکلتے ہیں

    وہ ہم کہ خار بھی ہم سے جدا نہیں ہوتے

    وہ کیسے لوگ ہیں پھولوں کو بھی مسلتے ہیں

    جو مجھ پہ گزرے ہیں بیتے ہیں جن کو جھیلا ہے

    وہ حادثے مرے جام غزل میں ڈھلتے ہیں

    فلک سے آگ برستی تو کوئی بات نہ تھی

    زمین والے زمیں پر ہی زہر اگلتے ہیں

    وہ فصل گل نہ سہی یہ خزاں سہی انورؔ

    کبھی تو کاغذی پھولوں کے دن بدلتے ہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے